31 اگست، 2013، 12:55 PM

ایران

شام پر امریکی حملے کی صورت میں ایران خاموش تماشائی نہیں رہےگا

شام پر امریکی حملے کی صورت میں ایران خاموش تماشائی نہیں رہےگا

مہر نیوز/31 اگست /2013ء: اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان کے مطابق شام پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کےحملے کی صورت میں ایران خاموش تماشائی نہیں رہےگاعلاء الدین بروجردی کی قیادت میں ایرانی وفد آچ شام روانہ ہورہا ہے ۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان سید حسین نقوی حسینی کے مطابق شام پر حملے کی صورت میں ایران خاموش تماشائی نہیں رہےگا۔ انھوں نے کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کمیشن کے تین ارکان علاء الدین بروجردی کی سربراہی میں شام کے دورے پر روانہ ہورہے ہیں جہاں وہ شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات کریں گے۔ ترجمان نے کہا کہ ایرانی وفد لبنان کا دورہ بھی کرےگا اور حزب اللہ کی اعلی قیادت کے ساتھ ملاقات اور گفتگو بھی کرےگا۔ پارلیمنٹ کی اعلی قومی سلامتی  اور خارجہ پالیسی کمیشن کے ترجمان نے کہا کہ شام ، ایران اور لبنان اسلامی مقاومت کا محور ممالک ہیں جو فلسطین اور بیت المقدس  کی آزادی کے سلسلے میں کوشاں ہیں انھوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے شام پر حملہ کی صورت میں ایران تماشا نہیں دیکھے گا۔ انھوں نے کہا کہ شام پر امریکی  الزام جھوٹا اور بےبنیاد الزام ہے اور امریکہ نے ایسا ہی جھوٹا الزام عراق کے خلاف بھی عائد کرکے فوجی یلغار کی جس کے عراقی عوام پر تباہ کن اثرات مرتب ہوگئے ہیں اور امریکی جنگ کے نتیجے میں عراق میں اس وقت معذور بچے پیدا ہورہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ صرف فلسطین، افغانستان، عراق اورشام کا ہی دشمن نہیں بلکہ امریکہ بشریت کا دشمن ہے اور امریکی فوجی یلغار کے مقابلے میں شامی قوم اور حکومت کی حمایت ہماری اسلامی، اخلاقی اور انسانی ذمہ داری ہے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی صورت میں ایران اپنی اس ذمہ داری کو احسن طریقہ سے انجام دےگا۔ انھوں نے کہا کہ ہم امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے مقابلے میں شامی عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انھوں نے امریکی جنگ کا حصہ بننے والےبعض اسلامی ممالک پر بھی شدید تنقیدکی۔

News ID 1827209

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha